حجت الاسلام محمد حسین رفیعی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے قم میں طلاب کے مستقل رہنے کے نقصانات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: علماء سے خالی علاقے کے لوگ جاہلوں سے دین لینے پر مجبور ہیں کہ جسے عصر حاضر میں بخوبی محسوس کیا جاسکتا ہے ۔
سرزمین ایران کے مشھور مقرر نے بیان کیا: مثال کے طور پر بہت سارے علاقے کے مومنین ، خیرین اور دیندار افراد عزاداری امام حسین(ع) کے لئے علماء کو پسند نہیں کرتے بلکہ خطیبوں کی کو پسند کرتے ہیں البتہ خطباء بھی مورد احترام ہیں مگر دین کو فقط علماء سے ہی لیا جائے تو بہتر ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: دین کو جاہل سے لینے میں ممکن ہے دین اور قیام امام حسین(ع) دونوں ہی تحریف کا شکار ہوجائے ، جاہلوں سے دین سیکھنے کا انجام وہی ہوگا جو یوروپ اور امریکا میں ہوا ، چرچ کے بے حیثیت ہونے کے ساتھ ساتھ دین بھی کمزور ہوتا چلا گیا ، دوسرے لفظوں میں یوں کہا جائے کہ امریکا اور یوروپ نے جب چرچ کو کنارے لگایا تو آہستہ آہستہ دین بھی کمزور ہوتا چلا گیا
حجت الاسلام رفیعی نے اس سوال کے جواب میں کہ طلاب قم سے کیوں مھاجرت نہیں کرتے کہا: اس کی مختلف وجوہات ہیں ، سب سے پہلی اور اہم وجہ ان کی معیشت کا مسئلہ ہے ، کیوں کہ قم میں معشیتی مشکلات کے رفع کرنے کے راہیں موجود ہیں مگر دیگر علاقوں میں یہ امکانات موجود نہیں ہیں ۔
انہوں نے دوسری وجہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: درحال حاضر اگر کوئی طالب علم یا عالم دین کسی علاقہ میں تبلیغ کی غرض سے جائے تو ضروری ہے کہ اس علاقہ کے لوگ بھی ناسے قبول کریں وگرنہ وہ اپنے مقصد تبلیغ میں کامیاب نہیں ہوسکتا ۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۵